کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1996
کیا مملکت عربیہ سعودیہ میں کام کرنے والے بنکوں کے حصے خریدنا جائز ہے؟
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا مملکت سعودیہ عربیہ میں کام کرنے والے بینکوں کے حصے خریدنا جائز ہے۔ جیسے سعودی امریکی بینک یا الائیڈ کمرشل سعودی بینک۔ جس نے اب عوام میں اپنے حصص فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان کے علاوہ دوسرے بینکوں سے؟ (عبدالمحسن۔ا(
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
سودی بینکوں کے حصے خریدنا جائز نہیں ۔ جیسا کہ سودی بینکوں اور دوسرے سودی اداروں سے معاملات جائز نہیں ۔ کیونکہ یہ گناہ اور سرکشی پر تعاون ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے:
}وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ} (المآئدۃ: ۲(
’’اور نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں نہ کیا کرو۔‘‘
فتاوی بن باز رحمہ اللہ
جلداول -صفحہ 147
محدث فتویٰ