کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1964
(137) کام کی اُجرت مقرر کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کسی کام کی اُجرت یا محنت کس حد تک وصول کی جا سکتی ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! شریعت نے کسی کاریگر یا مستری کی مزدوری اور محنت مقرر نہیں کی بلکہ فریقین کے باہمی اتفاق سے ہی مقرر کی جا سکتی ہے البتہ مستری اور کاریگر کو اللہ سے ڈرتے ہوئے اپنی مناسب اُجرت وصو ل کرنا چاہیے۔ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ ظلم کے سپرد کر سکتاہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب آپ کے مسائل اور ان کا حل ج 1 محدث فتویٰ