کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 188
بیت اللہ کے علاوہ کسی گھر کا طواف جائز نہیں السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ شمالی علاقوں کے لوگ جب کوئی جامع مسجد تعمیر کرتے ہیں تو افتتاح  کے دن اس کے اردگرد سات چکر لگاتے ہیں کیایہ بدعت ہے یا نہیں ؟ اور اس کی دلیل کی ہے۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مسجد کے گرد سات چکر لگا کر طواف کرنا بہت بڑی بدعت ہے خواہ یہ افتتاح کے دن کی جائے یا کسی اور دن۔ کیونکہ سات چکر لگانا ایک عبادت ہے جو صرف کعبہ کے گرد ادا کرنامشروع ہے۔ کعبہ کے علاوہ کسی اور عمارت کے گرد سات چکر لگانا اسے کعبہ کے مشابہ قرار دینا اور اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر اپنے پاس سے شریعت بنانا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد قباء اور مسجد نبوی کی تعمیر کی ، صحابہ کرام نے بہت سے شہروں میں مسجدیں بنائیں۔ لیکن نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور نہ کسی صحابی نے کسی مسجد کے گرد سات یا کم وبیش چکر لگائے ۔ وہ صرف کعبہ کے گرد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اور اس کی عبادت کی نیت سے حج میں یا عمرہ میں یا نفلی طو رپر سات چکر لگاتے تھے اور نیکی صر ف وہی ہے  جس میں ان کے نقش قدم کی پیروی کی جائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ دارالسلام ج 1