کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1751
مکان وقف کیا وہ کسی کام میں نہیں آرہا کیونکہ جس مسجد کےلئے وقف کیا گیا ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک شخص نے مکان وقف کیا وہ کسی کام میں نہیں آرہا کیونکہ جس مسجد کےلئے وقف کیا گیا ہے وہ دور ہے اور امام کے لئے مکان الگ موجو ہے کیا اسے فروخت کر کے مسجد کی مرمت و تعمیر میں رقم صرف کی جاسکتی ہے۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر مسجد کی کمیٹی مسجد کے  مفاد میں یہ فیصلہ کرے تو جائز ہے جب  کہ وقف جگہ کسی اور مصرف میں نہیں آرہی بہتر تو یہی ہے کہ وقف شدہ جگہ کومسجد کیکسی ضرورت کے لئے باقی رکھا جائے لیکن اگر مسجد کی تعمیری ضروریات زیادہ اہم ہیں تو نمازی مسجدمسجد کے مفاد میں کوئی بھی فیصلہ بالاتفاق کر سکتے ہیں۔اصل معاملہ مسجد کا مفاد اور وقف شدہ جگہ کا بہتر مد صرف کرنے کاہے۔ )پروفیسر عبد الحکیم سیف ناظم اعلیٰ جامعہ محمدیہ قدوسیہکوٹ رادھاکشن قصور)(اہل حدیث لاہور جلد17 شمارہ 47( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 149 محدث فتویٰ