کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1483
مردوں کے لیے سونے کےدانت لگوانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مردوں کے لئے سونے کے دانت لگوانا جائز ہے یا نہیں ؟اگر جائز ہے تو کلی کرتے وقت اسے اتار ناہوگا یا اتارے بغیر کلی کرنا صحیح ہوگا؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر سونے کا دانت مردوں کی مجبوری اور ضرورت ہوتومردحضرات سونے کا دانت لگواسکتے ہیں ۔بصورت دیگر جائز نہیں ہے۔کیونکہ حدیث کے مطابق مردوں کے لئے سونا پہننا اور انہیں بطور زیورات استعمال کرنا حرام ہے۔عورتیں اگر سونے کا دانت بطور زیب وزینت استعمال کرتی ہوں تو جائز ہے بصور ت دیگر اسراف ہے۔اس کی اجازت نہیں ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:‘‘میری امت کی عورتوں کےلئے سونے اور ریشم کو حلال قرار دیا گیا ہے۔’’(ترمذی ۔اللباس:۱۷۲۰) اگر کسی نے ضرورت کے پیش نظر سونے کا دانت لگوایا تھا تو فوتگی کے بعد اگر آسانی سے اتارا جاسکے تو اسے اتار لینا چاہیے۔کیونکہ سونا مال ہے،وفات کے بعد وہ اس کے وارثوں کا ہوچکا ہے،اگر کسی نے مصنوعی دانت لگوائے ہوں تو وضو یا غسل کرتے وقت انہیں اتارنا ضروری نہیں ہے ،کیونکہ دانتوں کا اپنی جگہ سے بار بار اتارنا اور انہیں دوبارہ لگانا بہت مشکل کام ہے ،اس بنا پر وضو کرتے وقت انہیں اتارنے کی قطعاًکوئی ضرروت نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج2ص86