کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1395
(502) مہمان کیلئے ذبح کرنا
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
مہمان کیلئے جانو رذبح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے جبکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وما اہل بہ لغیراللہ ’’اور جس پر غیر اللہ کا نام پکارا جائے… (حرام ہے)‘‘۔
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
مہمان نوازی کے لئے جانور ذبح کرنا جائز ہے جبکہ ذبح کرتے وقت اس پر اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے۔ یہ ارشاد باری تعالیٰ﴿وما اہل بہ لغیراللہ﴾ (المائدہ‘ ۵/۳) ’’اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (وہ حرام ہے)‘‘ کے عموم میں داخل نہیں ہے کیونکہ اس آیت سے مقصود وہ جانورہے جسے غیراللہ کیلئے ذبح کیا جائے مثلاً مردوں وغیرہ کے تقرب کے حصول کیلئے ذبح کرنا۔ جہاں تک مہمان کیلئے ذبح کرنے کا تعلق ہے تو اس سے مقصود مہمان کی عزت افزائی ہوتا ہے نہ کہ اس کی عبادت کرنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہمان کی عزت کرنے کا حکم دیا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اسلامیہ
ج3ص460