کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1389
(495) منجمد مرغی کا استعمال السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ باہر سے درآمد کیے ہوئے گوشت‘ نیز ان فروزن مرغیوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے جن کے بارے میں ہمیں یہ معلوم نہیں کہ انہیں کس طرح ذبح کیا گیا تھا بعض علماء ایسی مرغیوں کے خریدنے کو جائز قرار نہیں دیتے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر مذکورہ گوشت اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیے گئے ہوں تو انہیں کھانا حلال ہے بشرطیکہ کوئی اور ایسی وجہ نہ ہو جس سے یہ حرام قرار پائیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿الیَومَ أُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبـٰتُ ۖ وَطَعامُ الَّذینَ أوتُوا الکِتـٰبَ حِلٌّ لَکُم وَطَعامُکُم حِلٌّ لَہُم...﴿٥﴾... سورة المائدة ’’آج تمہارے لیے سب پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئی ہیں اور اہل کتاب کا کھانا بھی تمہارے لیے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کیلئے حلال ہے‘‘۔ اہل کتاب کے بعض ملکوں کے بعض مذبحوں میں اگر جانوروں کو غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے تو اس سے یہ واجب قرار نہیں پاتا کہ اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیا جانے والا تمام گوشت حرام ہے الایہ کہ کسی معین ذبیحہ کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ اسے جس مذبح سے منگوایا گیا ہے‘ اس میں جانوروں کو غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے کیونکہ اصل حلت و سلامتی ہے حتیٰ کہ کوئی ایسی بات معلوم ہو جائے جس کا تقاضا اس کیخلاف ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص455