کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1238
(484) کام کےمعاہدے کے عوض رقم دینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میرا ایک بھائی  سعودیہ میں کام کرنا چاہتا ہے  اور وہ بحمداللہ  مصطفی  صلی اللہ علیہ وسلم   کی سنت(سنت نبوی) کے مطابق  زندگی بسر کرتا ہے ا ور فتنوں اور حدود  الہٰی سے تجاوز  سے بہت  بچنا چاہتا ہے  اور یہ صورت  حال (حدود الہٰی سے تجاوز وغیرہ) اسے  اس کمپنی میں درپیش  ہے جس  میں وہ (فی الحال ) کام کرتا ہے ۔اس نے  اپنی  سند فراغت 'جو اس نے  اسکندریہ  یونیورسٹی  کے کامرس کالج  سے 1974ء میں شعبہ  معاشیات  سے حاصل  کی تھی میرے پاس  بھیجی ہے ۔ایک سعودی  نے مجھ سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر  میں اسے مبلغ  پانچ ہزار ریال  دے دوں  تو وہ اسے  سعودی  ایئر لائن میں ملازمت  دلواسکتا  ہے ، سوال یہ ہے کہ  کیا یہ معاملہ  شریعت کے مطابق ہوگا'فتویٰ عطا فرمائیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر امر واقع  اسی طرح  ہے جیسے  آپ نے ذکر کیا ہے تو سعودی  ایئر لائن  یا کسی بھی  دوسرے  ادارے  میں ملازمت  حاصل  کرنے کے لیے  رقم دینا کبیرہ  گناہ ہے 'جس طرح  اس رقم  کو قبول کرنا بھی کبیرہ  گناہ ہے  کیونکہ یہ رشوت  ہے اور  حدیث  سے یہ ثابت  ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت  لینے اور رشوت دینے  والے(دونوں) پر لعنت  فرمائی ہے' اس سے  اجتناب  کیجئے اور حلال  طریقے  سے رزق  طلب کیجئے  کیونکہ کسب حلال  کے بہت  سے دروازے ہیں'لہذا اللہ سے  ڈر جائیں  اور اسی  پر بھروسہ  رکھیں۔ ﴿وَمَن یَتَّقِ اللَّہَ یَجعَل لَہُ مَخرَ‌جًا ﴿٢﴾ وَیَر‌زُقہُ مِن حَیثُ لا یَحتَسِبُ...﴿٣﴾... سورةالطلاق "جو کوئی اللہ سے ڈرے گا  تو وہ اس کے لیے(رنج ومحن  سے) مخلصی  کی صورت  پیدا  کردے گا اور اس کو ایسی  جگہ سے رزق  دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھی نہ ہو۔" ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص372