کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1230
(418) یہ دھوکا اور فریب ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک سرکاری ادارے میں ملازم ہوں۔ملازمت  کے حصول  کے وقت اس ادارے نے مجھے طبعی  معائنہ کے لیے کاغذات دیے تو میں نے نظر کے سوا تمام امور کا معائنہ  خود کروایا اورنظر کا معائنہ اپنے بجائے اپنے کسی عزیز کا کروایا 'اب یہ ملازمت  کرتے ہوئے مجھےدس سال  ہوگئے ہیں'راہنمائی  فرمائیں کہ میں  کیا کروں؟جزاکم اللہ خیراً  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ کے لیے یہ جائز نہیں کہ آنکھ یا کسی اور  چیز کے طبی معائنہ میں دھوکے   یا فریب  سے کام لیں اور اپنے بجائے کسی اور کو  معائنہ کے لیے پیش کردیں ۔آپ کو چاہیے کہ متعلقہ ادارے کو  اس  کے بارے میں بتادیں اور اگر آپ اپنے فرائض  سرانجام دے رہے ہیں'توا للہ  تعالیٰ ماضی کی غلطی کو معاف فرمائے'آئندہ  ایسا نہ کرنا اور ماضی میں جو دھوکا اور فریب دیا ہے۔اس سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص326