کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1199
اصل قیمت سے زیادہ لینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک چیتا قوم کافر نے ایک شخص کا حقہ ایک دفعہ میں ڈال دیا ، اور اس چیتا کی بولی دوسری تھی ، یعنی نہ وہ کسی کی بات سمجھتا تھا ، اور اس کی زبان کوئی سمجھتا تھا جس کا وہ حقہ تھا اس نے ۱۳آنے میں وہ حقہ خرید کیا تھا لیکن اب اس چنیے کا فر کو ڈرا کر اور دھمکی دے کر مبلغ دودروپیہ بلعوض اس حقہ کے لئے اور وہ حقہ اسی کے حوالے کر دیا اس چنیے نے اس حقہ کو اسی وقت توڑ ڈالا ، کیونکہ چنیے لوگ اس حقہ کو استعمال نہیں کرتے اب سوال یہ ہےکہ ۴عِرجو قیمت خرید سے ذیادہ لئے شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟  اور ۴عِر وہ شخص لے سکتا ہے اس وقت اس چنیے سے جتنا ڈرا کر لے سکتے تھے           ،  (منشی علی حسن خان شہر مچنیہ )  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اصل قیمت سے جتنا ذیادہ لیا ظلم ہے اس کو واپس کرنا چاہیئے واپس نہ کریں گے توخدا کےنزدیک وہ دعوے دار رہے گا ۔ فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 470