کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 114
خوشی کے وقت آلات موسیقی استعمال کرنا
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
مظفر گڑھ سے ظفر اللہ پو چھتے ہیں کہ ایک حد یث میں خو شی کے وقت دف بجا نے کی اجا زت دی گئی ہے کیا اس روایا ت کو آلات موسیقی کے استعما ل پر بطو ر دلیل پیش کیا جا سکتا ہے ؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
دف اور آلا ت مو سیقی میں کو ئی مما ثلت نہیں ہے بلکہ آلا ت مو سیقی کے استعما ل کی حر مت قرآن و حدیث کی صریح نصو ص سے ثابت ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قر ب قیا مت کی یہ علا مت بتا ئی ہے کہ لو گ اسے جا ئز سمجھ کر استعمال کر نا شرو ع کر دیں گے قرآن کر یم نے ان آلا ت مو سیقی کو " لہوا لحدیث "کہہ کر ان سے نفر ت کا اظہا ر کیا ہے سوال میں جس حدیث کی طرف اشا رہ کیا گیا ہے اس کی تفصیل کچھ یو ں ہے مد ینہ منو رہ میں کسی شا د ی کے مو قع پر انصا ر کی بچیا ں دف بجا کر اپنے اسلا ف کی شجا عت و بہا دری پر مشتمل اشعا ر پڑ ھ رہی تھیں ان اشعا ر میں ایک مصرع کا مطلب یہ تھا کہ ہم میں ایک ایسا نبی ہے جو کل کی با تیں بھی جا نتا ہے اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رو کا اور پہلی طرح اشعا ر پڑ ھنے کی تلقین فر ما ئی اس حدیث کی رو شنی میں مند رجہ ذیل شرا ئط کو ملحو ظ رکھتے ہوئے خو شی کے مو قع پر دف کو استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
(1)دف صرف ایک طرف سے بجا ئی جا تی ہے اور اس کے بجا نے سے سا دہ سی آوا ز پیدا ہو تی ہو اس کے سا تھ گھنگر وکی چھنکا ر نہیں ہو تی
(2)دف بجا تے وقت دیگر آلا ت مو سیقی استعمال نہ کیے جا ئیں کیو نکہ ان کی حر مت پر قرآن و حدیث کی واضح نصوص مو جو د ہیں ۔
(3)رزمیہ اشعا ر یعنی شجا عت و بہا در ی پر مشتمل اشعار ہو ں رز میہ اشعار یعنی ہیجا ن انگیز اور عشقیہ غز لیں نہ لگا ئی جا ئیں ۔
(4)جوا ن عورتیں اس میں حصہ نہ لیں بلکہ نا با لغ بچیا ں اس طرح خوشی کا اظہا ر کر سکتی ہیں ۔
(5)یہ اہتمام بھی ایسے حلقہ میں ہو نا چا ہیے جہا ں اپنے عزیز وا قا رب مو جو د ہو ں اجنبی لو گو ں کے سا منے ایسا کر نے کی اجازت نہیں ہے
(6)گیت اور اشعا ر خلا ف شرع نہ ہو ں کیو نکہ اس قسم کے اشعا ر پڑھنا شر عاً حرا م ہیں ۔
(7)اس کے با و جو د اگر فتنہ وغیرہ کا اند یشہ ہو تو اس طرح کا مبا ح کا م کر نا بھی نا جا ئز قرار پا تا ہے ۔مذکو رہ شرا ئط کی پابندی کرتے ہو ئے خو شی کے مو قع پر دف کے سا تھ اشعا ر پڑھے جا سکتے ہیں ۔(واللہ اعلم )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اصحاب الحدیث
ج1ص425