کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1130
تاڑی کے لئے درخت کو کرایہ پر دینا
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
اپنے اخبار اہلحدیث مورخہ ۲۰مئی ۱۹۳۳ءمیں سال نمبر ۱۴۳ کا جواب دیا ہے کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ تاڑی اتارنے کے لئے درخت کرایہ چڑھانہ جائز ہے؟ اگر ایسا ہے تو وہ اصلی تاڑی ہو جاتی ہے جس کی خرید فروخت حرام ہے اور آپ براہ مہربانی اس جواب نمبر۱۴۶کو بحوالہ قرآن و حدیث سمجھا دیں ،
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
جہاں یہ مسئلہ لکھا ہے وہاں اس کی ساری تفصیل لکھی ہے مطلب اس کا یہ ہے کہ تاڑی مین نشہ پیدائشی نہیں بلکہ بعد میں گرمی کی وجہ سے پیدا ہوتاہے جب تک اس میں نشہ نہیں اس کا استعمال کرنا حرام نہیں ،
فتاویٰ ثنائیہ
جلد 2 ص 405