کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 1109
ناجائز میلوں میں تجارت
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
مسلمان کو قبروں اور مزاروں کے سالانہ عرسوں اور نیز ہنددوں کے مذہبی میلوں میں تجارت اور خرید و فروخت کی غرض سے جانا جائز ہے یا نہیں ؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
جہاں شرک یا کسی نا جائز کام کی تائید ہو ،وہاں نہ جانا چاہیے، قرآن مجید میں ارشاد ہے وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَی لْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَٰنِ خرید و فروخت سے بھی ان کو رونق اور مدد پہنچتی ہے ، (اہلحدیث امر تسر ۲۶شوال ۱۳۳۸ء)
فتاویٰ ثنائیہ
جلد 2 ص 390