کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 86
عورت اور مسئلہ ولایت نکاح
بے پردگی نےجہاں اور بہت سے مسائل پیدا کیے ہیں، جن میں چند ایک پر ہم گزشتہ صفحات میں ضروری بحث کر آئے ہیں، وہاں نوجوان لڑکی کاوالدین کی اجازت اور رضامندی کے بغیر ازخود نکاح کرنے کا بھی اہم مسئلہ ہے۔ آج کل یہ مسئلہ کافی شدت اختیار کرگیا ہے اور اس قسم کے بعض معاملات عدالت میں بھی زیربحث آتے رہتے ہیں اور اخبارات میں آئے دن کے واقعات کی اشاعت سے اندازہ ہوتا ہے کہ نوجوان لڑکیوں میں مغربی معاشرے کی طرح ازخود نکاح کرنے کارجحان فروغ پارہا ہے اور والدین کے حق ولایت کو ایک ناروا بوجھ اور ظلم سمجھا جارہا ہے اور بعض لوگ فقہ حنفی کے حوالے سے بالغ لڑکی کے اس قسم کے اقدام کو جائز قرار دے رہے ہیں اور عدالتیں بھی بالعموم انہیں سند جواز مہیا کررہی ہیں، اس لئے ضروری ہےکہ اس بارے میں مسئلے کی صحیح نوعیت کوواضح کیا جائے۔
واقعہ یہ ہے کہ مذکورہ تصور اسلام کے احکام کے مطابق ہے نہ فقہ حنفی کی تصریحات کے مطابق، البتہ مغرب کی حیا باختہ تہذیب کے عین مطابق ہے جس میں جوان ہونے کے بعد اولاد کا کوئی تعلق والدین کے ساتھ باقی نہیں رہتا۔ بالغ لڑکی جوچاہے کرے، والدین کو اس میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اگر والدین مداخلت کرتےہیں تو لڑکی پولیس کے ذریعے سے والدین کو تھانے بھجوا کرجس کے ساتھ چاہے رنگ رلیاں مناسکتی ہے۔
اسلام میں تو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بعد، دوسرے نمبر پر جو حکم ہے، وہ والدین کی