کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 42
((إِنَّ مِنْ أَكْمَلِ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا وَأَلْطَفُهُمْ بِأَهْلِهِ ))
’’کامل ترین مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر اور اپنے بیوی بچوں پر سب سے زیادہ مہربان ہو۔ ‘‘ [1]
او ر فرمایا:
((خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ، وَأَنَا خَيْرُكُمْ لِأَهْلِي))
’’تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی کے حق میں سب سے بہتر ہے اور میں اپنے گھر والوں کے لیے سب سے بہتر ہوں ‘‘[2]
حجۃ الوداع کے موقع پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو اہم باتیں اپنی امت کو ارشاد فرمائیں، ان میں سے ایک یہ بھی تھی:
((اسْتَوْصُوا بِالنساء خَيْرًا، فَإِنَّھُنَّ عِنْدَكُمْ عَوَانٍ))
’’عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا، وہ تمہارے پاس اسیر(قیدی) ہیں ‘‘[3]
ایک حدیث میں نیک عورت کو بہترین متاع قرار دیاگیا ہے۔
((خَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ)) [4]
ماں کی حیثیت سے اسلام میں عورت کا مقام بہت اونچاہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَيْہِ حَمَلَتْہُ اُمُّہٗ وَہْنًا عَلٰي وَہْنٍ وَّفِصٰلُہٗ فِيْ عَامَيْنِ اَنِ اشْكُرْ لِيْ وَلِوَالِدَيْكَ اِلَيَّ الْمَصِيْرُ ﴾
’’اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے بارے میں (حسن سلوک کی) بڑی
[1] جامع الترمذی: الایمان، باب فی استکمال الایمان والزیادہ، حدیث :2612
[2] سنن ابن ماجہ، النکاح: باب حسن معاشرۃ النساء، حدیث:1977
[3] سنن ابن ماجہ:النکاح، باب حق المرأۃ علی الزوج، حدیث:1851
[4] صحیح مسلم:النکاح، باب خیر متاع الدنیا المرأۃ الصالحۃ، حدیث:1467