کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 36
اسلام میں عورت کامقام اسلام سے قبل عورت کی جوحالت تھی، محتاج وضاحت نہیں، اہل علم اس سے پوری طرح باخبر ہیں۔ اسلام نے اسے قعرِ مذلت سے نکالا اور عزت واحترام کے مقام پر فائز کیا۔ وہ وراثت سے محروم تھی، اسے وراثت میں حصے داربنایا۔ نکاح وطلاق میں اس کی پسندیدگی وناپسندیدگی کا قطعاََکوئی دخل نہ تھا، اسلام نے نکاح وطلاق میں اسے خاص حقوق عطا کیے۔ اسی طرح اسے وہ تمام تمدنی ومعاشرتی حقوق عطا کیے جو مَردوں کوحاصل تھے۔ عورت کی بابت اسلامی تعلیمات کاخلاصہ حسب ذیل ہے: عورت کے شرف ووقار کے تحفظ کے لئے اسلامی تعلیمات کاخلاصہ 1۔ بحیثیت انسان عورت بھی مرد ہی کی طرح انسانی شرف واحترام کی مستحق ہے۔ اس لحاظ سے مرد وعورت کےمابین کوئی فرق نہیں۔ قرآن کریم نے اس حقیقت کو ان الفاط سے تعبیر کیا ہے: ﴿ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ واحدۃ ﴾ [النساء4] ’’تم سب کو ایک جان سے پیدا کیا۔‘‘ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّمَا النساء شَقَائِقُ الرِّجَالِ))