کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 357
مجبور ہیں معذور ہیں مردانِ خرومند
کیا چیز ہے آرائش و قیمت میں زیادہ
آزادیٔ نسواں کہ زمرد کا گلوبند
٭٭٭
نہ پردہ نہ تعلیم، نئی ہو کہ پرانی
نسوانیت زن کانگہبان ہے فقط مرد
جس قوم نے اس زن دہ حقیقت کو نہ پایا
اس قوم کا خورشید بہت جلد ہوا زرد
٭٭٭
قصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی میں
گواہ اس کی شرافت پہ ہیں مہ و پرویں
فساد کا ہے فرنگی معاشرت میں ظہور
کہ مرد سادہ ہے بے چارہ زن شناس میں
٭٭٭
(بانگ درا اور ضرب کلیم سے اقتباسات)