کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 331
بھی وہ کھیل کھیلنے یارنگ رلیاں منانے کاموقع میسر آئے جو مغرب میں عام ہے. ماشاءاللہ، چشم بددور، کیاخوب تحفظ حقوق نسواں ہے؟ یہ ’’خدمت ‘‘اللہ اکبر لوٹنے کی جائے ہے 4۔ اسلام اللہ تعالیٰ کا دین ہے اور ہر طرح سےمکمل ہے جس کی تکمیل کا اعلان بھی اللہ تعالیٰ نے سورۂ مائدہ کی آیت میں کیا ہے۔ لیکن بل کی ساری بنیاد اور اس کی ساری شقیں اس مفروضے پر قائم ہیں کہ اسلام میں مردوعورت کے باہمی تنازعات کا کوئی حل ہی نہیں ہے۔ اب ساڑھے چودہ سوسال کےبعد اس ’’خلا‘‘ کے پر کرنے کی ’’سعادت‘‘ پنجاب حکومت کوحاصل ہورہی ہے۔ کیا یہ مفروضہ صحیح ہے؟ اگر صحیح ہے تونعوذباللہ اللہ تعالیٰ کا فرمان:﴿اَلْيَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ ....الآیۃ﴾غلط ہے۔ اور اگرمفروضہ غلط اور اللہ کا فرمان صحیح ہے تو پھر یہ ساری قانون سازی۔ ایں دفتر بے معنی، غرق مئے ناب اولیٰ۔ کی مصداق ہے۔ فرما ن باری تعالیٰ یقیناً صحیح ہے، جو اس میں شک کرتا ہے وہ اپنے ایمان کی خیرمنائے۔ اللہ تعالیٰ نے خانگی زندگی کی استواری اورخوش گواری کےلئے اتنی ہدایات اور ایسی اعلیٰ تعلیمات ہمیں دی ہیں کہ اگر دونوں میاں بیوی ان کاخیال رکھیں اور ان پر صحیح معنوں میں عمل کریں تو نہایت خوش گوار زندگی گزرتی ہے اور گھر جنت کا نمونہ بن جاتا ہے۔ اور اگر بوجوہ عدم موافقت یافریقین میں سے کسی ایک کے غلط رویے کی وجہ سے کچھ اختلافات رونما ہوجائیں تو اس کا بھی بہترین حل قرآن کریم ہی میں بیان فرمادیاگیا ہے، جن میں سے تین تدبیریں تو وہی ہیں جو پہلے مذکور ہوئیں۔ سمجھ دار عورت توبغیر کسی اورکی