کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 322
ایسا چلن چلو، زمانہ مثال دے[1] یہ ایک پڑھی لکھی، تجربہ کار، ماہرنفسیات اور کونسلرخاتون کا ان لوگوں کے مونہوں پر ایک زناٹے دارطمانچہ ہے جو کہتے ہیں کہ ظلم صرف مرد ہی کی طرف سے ہوتاہے، اور سنیئے صرف ایک ہی دن کے دوواقعات، جو اخبار میں رپورٹ ہوئے، دونوں میں ظالم مرد نہیں، عورت ہے۔ ٭’’میاں بیوی فوزیہ اور اکرام شاہد کاخرچہ نہ دینے پر گھر میں جھگڑا ہوا جس کے بعد فوزیہ بی بی نے اپنے بھائی کوبلایا اور دونوں بہن بھائیوں نے مل کر کلہاڑی ما رکر35سالہ شوہر کوشدید زخمی کردیا جسے زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کرادیاگیا (یہ گوجرانوالہ کا واقعہ ہے) [2] ٭اسی تاریخ کا دوسرا واقعہ عورت کے ظلم اور سنگ دلی کا یہ نقل ہوا ہے کہ بچوں کی آپس کی لڑائی میں شفقت بی بی نےد وسالہ بچے محمد حسنین کا گلادبا کر اسے قتل کردیا۔ (یہ سرگودھا کا واقعہ ہے) [3] ٭ایک اور خبر ملاحظہ ہو، بے اولاد خاتون نے سوتن کا سواماہ کا بیٹا زمین پر پٹخ کر مار ڈالا۔ [4]
[1] روزنامہ’’نوائےوقت‘‘لاہور خواتین ایڈیشن، 21مارچ 2016 [2] روزنامہ آواز، ص:2، 12پریل 2016 [3] روزنامہ ’’آواز‘‘ محولہ صفحہ اور تاریخ [4] روزنامہ ایکسپریس، ص:10، 14پریل2016