کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 282
پسند نہیں کرتا۔ ‘‘
حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((کل ما شئت والبس ماشئت، ما اخطأتک اثنتان، سرف او مخیلۃ)) [1]
’’جوچاہو کھاؤ اور جوچاہوپہنو!جب تک دوچیزوں سے تجاوز نہ ہو، ایک فضول خرچی اور دوسری تکبر۔ ‘‘
یہ دواصول ایسے بتلادیے ہیں جونہایت اہم ہیں۔ اگر مسلمان ہر معاملے میں ان دونوں اصولوں کوملحوظ رکھیں تو ان کے بہت سے معاشرتی مسائل نہایت آسانی کے ساتھ حل ہوسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان میں سادگی کی تلقین وترغیب بھی ہے اس لیے کہ انسان جتنا تکلف کرتا ہے اس میں اسراف کا پہلو بھی شامل ہوتا جاتا ہے اور ریا ونمود اور تکبر کے امکانات بھی بڑھتے جاتے ہیں۔ اس لیے ہر معاملے میں سادگی کا اہتمام اور تکلفات اور شان وشوکت کےا ظہار سے اجتناب بہت ضروری ہے۔
ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
((ایاك والتنعم، فان عباداللّٰہ لیسوا بالمتنعمین))
’’ناز ونعمت کی زندگی سےاجتناب کرنا، اس لیے کہ اللہ کے بندے ناز ونعمت اختیار کرنے والے نہیں ہوتے۔ ‘‘[2]
اللہ تعالیٰ نےاہل ایمان (عبادالرحمٰن)کی امتیازی خصوصیات میں ایک خصوصیت یہ بھی بیان فرمائی ہے:
[1] صحيح البخارى: كتاب اللباس قبل الحديث: 5783
[2] مسند احمد:الموسوعۃ الحدیثیۃ، حدیث:22105 سلسلۃ الصحیحۃ للألبانی، حدیث:353