کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 27
نعرہ جو ان مقاصد کے خلاف ہوگا، بہت زیادہ معاشرتی بگاڑ کا باعث ہوگا، اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں چھنتی جائیں گی اور رفتہ رفتہ پورا معاشرہ قعرِ مذلت کی نذر ہوجائے گا۔
حقوقِ نسواں کےتعلق سے سامنے آنے والا حالیہ بل نہ صرف یہ کہ کتاب وسنت کے منافی ہے بلکہ خواتین کے حشمت ووقار پر بھی ایک ضربِ کاری کے مترادف ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہوسکتا۔
جو نہی یہ بل صادر ہوا، جماعت اہل حدیث کے محقق اور متبحر عالم دین، مجاہدملت، مفسرقرآن حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ تعالیٰ ورعاہ ورزقہ الصحۃ والسلامۃ والعافیۃ فی دینہ ودنیاہ.کا قلم سیال جو ہمیشہ حق کا ترجمان رہا ہے، فوراً حرکت میں آگیا اور اس بل کے جملہ مالہ وماعلیہ کو انتہائی پختہ دلائل کے ساتھ آشکارا کردیا۔
یہی علماءِ حق کی پہچان ہے، علماءِ حق پر ہمیشہ حق کو باطل کی آمیزش سے پاک صاف کرنے کی لگن اور دھن سوار رہتی ہے، حارث بن حدان کا قول ہے:ہر فتنہ شبہ کی پیداوار ہوتا ہے اور حجت وبیان کے بعد راہِ فرار اختیار کرجاتاہے۔
حافظ صاحب حفظہ الله نے اپنی اس مایہ ناز تالیف میں سب سے پہلے عورت کے مقام کو کتاب وسنت اور فہم سلف کی روشنی میں واضح فرمایا ہے، پھر ان امتیازی خصوصیات کی مختصر وضاحت کی ہے جن میں اسلام نے مردوعورت کے درمیان فرق کیا ہے، نیز ان کی حکمتوں کو بھی واضح فرمایا ہے، اس کے بعد ان حقوق کو بیان کیا ہے جو ایک مرد پر عورتوں کی بابت عائد ہوتے ہیں، نیز ان حقوق کی بھی وضاحت فرمائی ہے جو ایک عورت پر مرد کی بابت عائد ہوتے ہیں۔