کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 268
خطبۂ حجۃ الوداع میں عورتوں کےبارے میں خصوصی ہدایات خطبۂ حجۃ الوداع میں، جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کاآخری حج تھا اور آپ کی زندگی کا آخری سال بھی تھا، آپ نے جن خصوصی باتوں کی طرف اپنی امت کوتوجہ دلائی۔ ان میں عورتوں کے بارے میں بھی آپ نے بڑی اہم ہدایات دیں۔ آپ نے فرمایا: ((فَاتَّقُوا اللّٰهَ فِي النِّسَاءِ، فَإِنَّكُمْ أَخَذْتُمُوهُنَّ بِأَمَانِ اللّٰهِ، وَاسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوجَھُنَّ بِكَلِمَةِ اللهِ، وَلَكُمْ عَلَيْھِنَّ أَنْ لَا يُوطِئْنَ فُرُشَكُمْ أَحَدًا تَكْرَهُونَهُ، فَإِنْ فَعَلْنَ ذَلِكَ فَاضْرِبُوهُنَّ ضَرْبًا غَيْرَ مُبَرِّحٍ، وَلَهُنَّ عَلَيْكُمْ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ، وَقَدْ تَرَكْتُ فِيكُمْ مَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدَهُ إِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِهِ، كِتَابُ اللّٰهِ)) ’’(مسلمانو!)عورتوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو، اس لیے کہ تم نے ان کو اللہ کی ضمانت پر لیاہے اور ان کی شرم گاہوں کوبھی اللہ کے نام پر حلال کیا ہے، تمہارے لیے عورتوں پر یہ حق ہے کہ وہ تمہارے بستروں پرکسی ایسےشخص کو نہ آنے دیں جن کو تم ناپسند کرتے ہو، اگر وہ ایسا کریں تو تمہیں حق ہےکہ ان کو ایسی مارمارو جس سے ان پر نشان نہ پڑے (تنبیہ کے طور پرہلکی سی مار) اور ان عورتوں کا تم پر یہ حق ہے کہ تم ان کی خوراک اور پوشاک کامعروف طریقے سےانتظام کرو، اور میں تمہارے اندر ایسی چیز چھوڑے جارہا ہوں کہ اس کے ہوتے ہوئے تم ہرگز گمراہ نہیں ہوگے، بشرطیکہ تم اسے تھامے رہو گے(اس پر عمل پیرا رہو گے) (وہ کیا ہے؟) اللہ کی کتاب۔‘‘ [1]
[1] صحیح مسلم: کتاب الحج، باب حجۃ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم، حدیث:1218