کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 265
بیوی انمول عطیہ ہے، عضو معطل نہیں انمول، ایسی قیمتی اور نادر چیز کو کہا جاتا ہے جس کی قیمت صحیح معنوں میں ادا نہیں کی جا سکتی۔ عورت بھی ایک ایسی ہی انمول چیز ہے کہ مرد اس کی قیمت ادا نہیں کر سکتا، گویا وہ ایسا عطیۂ الٰہی ہے جس پر انسان اللہ کا جتنا بھی شکر کرے، اس نعمت اور عطیے کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ اس حقیقت کو سمجھنے کے لیے آپ دو سوالوں پر غور کریں۔ 1۔ آپ اس پر کتنی ماہانہ یا سالانہ رقم خرچ کرتے ہیں ؟ 2۔ اور وہ اس کے بدلے میں آپ کی، آپ کے بچوں اور گھر کی کتنی خدمت کرتی ہے؟ اگر عورت سگھڑ، سلیقہ مند، سادہ مزاج (جیسا کہ ایک مسلمان عورت کو ہونا چاہیے) زمانے کے نت نئے فیشنوں سے بیزار، آئے دن نئے نئے مطالبات سے نا آشنا اور اس قسم کی دیگر خوبیوں سے آراستہ ہو۔ تو آپ خود سوچ لیں آپ اس پر کتنی ماہانہ یا سالانہ رقم خرچ کرتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں اس کی خدمت کا جائزہ لیں اور سوچیں کہ اس سے آپ کو کتنے مالی اور دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں۔