کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 261
بیوی کا دینی جذبہ اور خاوند کی اطاعت
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :
ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی جب کہ ہم آپ کے پاس ہی بیٹھے ہوئے تھے، اس نے کہا: میرا خاوند صفوان بن معطل جب میں نماز پڑھتی ہوں تو مجھے مارتا ہے اور جب میں روزہ رکھتی ہوں، تو روزہ تڑوا دیتا ہے اور خود فجر کی نماز بھی اس وقت پڑھتا ہے جب سورج نکل آتا ہے (حالانکہ فجر کی نماز صبح طلوعِ شمس سے پہلے پڑھنی چاہیے)
اس وقت صفوان بھی وہاں موجود تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفوان رضی اللہ عنہ سے ان شکایات کی بابت پوچھا تو انھوں نے کہا:
اے اللہ کے رسول! اس نے جو کہا ہے کہ جب میں نماز پڑھتی ہوں تو مجھے مارتا ہے، تو بات یہ ہے کہ یہ دو دو سورتیں پڑھتی ہے، میں اس کو اس سے روکتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر ایک سورت بھی ہو تو لوگوں کے لیے کافی ہے۔ ‘‘ اور اس کا یہ کہنا کہ وہ روزہ تڑوا دیتا ہے تو بات یہ ہے کہ یہ جب (نفلی) روزہ رکھنے پر آتی ہے تو (لگاتار) رکھتی ہی چلی جاتی ہے جب کہ میں جوان آدمی ہوں، صبر نہیں کر سکتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس روز فرمایا: ’’کوئی عورت خاوند کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے۔ ‘‘ اور اس کا یہ کہنا کہ میں (فجر کی) نماز سورج کے نکلنے کے بعد پڑھتا ہوں، تو بات یہ ہے کہ یہ بات ہمارے