کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 258
خلاف اس منصوبے کو سمجھیں اور ضبط ولادت کے بجائے کثرتِ اولاد کے جذبے کو توانا اور برقرار رکھیں اور اللہ پر اعتماد و توکل رکھیں۔ یہی ایک مسلمان کی شان ہے۔ ﴿وَعَلَي اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ ﴾ [ابراھیم 11] ’’مومنوں کو اللہ ہی پر توکل کرنا چاہیے۔ ‘‘ ﴿وَعَلَي اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَ ﴾ [ابراھیم 14] ’’توکل کرنے والوں کو اللہ ہی پر توکل کرنا چاہیے۔ ‘‘ بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والے مسائل کا صحیح حل بہر حال ضبط ولایت کی تحریک کے پیچھے ایک نہایت گہری اور گھناؤنی سازش کارفرما ہے، ورنہ اس کا اصل حل یہ نہیں ہے کہ آبادی کوکنٹرول کرنے کے لیے فحاشی کے زرائع عام کردیے جائیں، بلکہ اس کا اصل حل وسائل ِ حیات کے ضیاع کو روکنا او ر اس کےلیے بہتر منصوبہ بندی ہے۔ اس وقت وسائل کا جس طرح ضیاع ہورہا ہے، اس کا اندازہ کرنے کے لیےاقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے کی رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔ یہ خبر، رپورٹ یاسروے روزنامہ ’’آواز‘‘لاہور (24 اکتوبر 2013ء)درج ذیل سرخی کے ساتھ شائع ہواہے۔ ’’دنیا میں ہر سال 750 ارب ڈالر کی غذائی اشیاء ضائع ہوجاتی ہیں ‘‘ اب اس کی تفصیل ملاحظہ ہو: ’’نیویارک ( آن لائن)دنیا میں ہر سال 750 ارب ڈالر کی غذائی اشیاء ضائع