کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 245
ایک نہایت دلچسپ حکایت
وہ دلچسپ اور عبرت آموز حکایت یہ ہے کہ ایک عورت نہایت حسین و جمیل تھی لیکن خاوند اسے اتنا ہی بد شکل اور بد صورت ملا۔ کسی نے اس عورت سے پوچھا کہ تو اتنی خوب صورت ہے اور تیرا خاوند اتنا بد صورت؟ تیرا گزارا اس کے ساتھ کس طرح ہورہا ہے؟ اس نے اللہ کاشکر ادا کرتے ہوئے کہا: ہمارا گزارا بہت اچھا ہورہا ہے۔ اور وہ اس طرح کہ اللہ نے اس کو میرے جیسی حسین و جمیل بیوی عطا کردی جس پر وہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہے اور مجھے اس جیسا بد صورت خاوند ملا تو میں نے اس پر صبر کیا، اور صابر و شاکر دونوں کے لیے اللہ کی طرف سے جنت کا وعدہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دنیا توچند روزہ ہے، گزر ہی جائے گی، لیکن ہم دونوں صبر اور شکر کرنے کی وجہ سے جنت کے حق دار قرار پائیں گے۔
یہ حکایت جتنی دلچسپ ہے، اتنی ہی حکمت و موعظت سے لبریز ہے۔ کاش عورتیں احساس محرومی کے وقت اس میں پنہاں سبق کو حرز جان بنا لیں۔
4۔ اگر مشترکہ گھر میں جیٹھ اور دیور اور ان کی بیویاں اور بچے بھی ہوں، تو یہاں بھی عورت چھوٹوں پر شفقت اور بڑوں کے ادب و احترام والے اس سبق کو یاد رکھے جس کی تلقین مذکورہ حدیث میں کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں خوش اخلاقی اور خوش زبانی کا التزام کرے اور ان کے تقاضوں سے کسی بھی مرحلے پر انحراف نہ کرے۔
مشترکہ خاندان میں ان دونوں باتوں کی قدم قدم پر ضرورت پڑتی ہے۔ کیونکہ اکٹھے رہنے میں جہاں بہت سے فائدے یا مجبوریاں ہیں وہاں لڑائی جھگڑے کے امکانات بھی بہت زیاد ہیں۔ بعض دفعہ عورتوں میں باہم کسی بات پر تکرار ہوسکتی ہے۔