کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 244
رکھے، اللہ کا یہ فرمان یاد رکھے:
﴿فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا Oاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴾ [الانشراح5، 6]
’’بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے، بلاشبہ بہ مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔ ‘‘
اللہ تعالیٰ نے تکرار کے ساتھ دو مرتبہ اس حقیقت کا اظہار فرما کر اس طرف اشارہ فرمایا ہے کہ مشکلات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، یقیناً اللہ تعالیٰ مشکلات کو آسانیوں میں تبدیل کرنے پر قادر ہے اور جو لوگ اللہ سے امیدیں وابستہ کرتے ہوئے صبر کرتے اور مشکلات برداشت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی ضرور مدد فرماتا اور ان کے لیے آسانیاں پیدا فرما دیتا ہے۔
سوم، یہ کہ اگر اس کو خاوند ایسا ملا ہے جو اس کی سوچ اور معیار سے کم ہے، وہ اس کے خوابوں کا شہزادہ نہیں ہے، اب اس کو نوشتۂ تقدیر سمجھ کر دل سے قبول کر لے اور صبر شکر سے کام لے، ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ اسی میں اس کے لیے اس کے حسین سپنوں سے زیادہ بہتری پیدا فرما دے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَعَسٰٓى اَنْ تَكْرَھُوْا شَئًْا وَّھُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَعَسٰٓى اَنْ تُحِبُّوْا شَئًْا وَّھُوَ شَرٌّ لَّكُمْ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ﴾ [البقرۃ216]
’’ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور وہ تمھارے لیے بہتر ہو اور ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو جب کہ وہ تمھارے لیے بری ہو۔ (کیونکہ) اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ ‘‘
اور ایک مشہور حکایت ہے، اس کو بھی ہر عورت سامنے رکھے۔