کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 24
﴿وَقَرْنَ فِيْ بُيُوْتِكُنَّ ﴾[ الاحزاب 33] ترجمہ:اوراپنے گھروں میں ٹکی رہو۔ اس آیت ِ کریمہ کے پیشِ نظر، عورتوں کے کردار کواپنے گھروں کو ٹھکانہ بنائے رکھنے اور باہر نہ نکلنے کی جانب مبذول کرایا گیا ہے (گویا امورِ خانہ کی سیاست ہی عورتوں کی جدوجہد کامحور ہے) ابن العربی فرماتے ہیں :’’مجھے ایک ہزار سے زائد بستیوں میں جانے کا موقع ملاہے، میں نے نابلس کی عورتوں سے زیادہ، اپنے بچوں اوراپنی عزت وآبروکی حفاظت کرنے والی عورتیں نہیں دیکھیں، نابلس وہ شہر ہے جس میں ابراہیم خلیل اﷲ علیہ السلام کو آگ میں ڈالاگیاتھا۔ ‘‘ ابن العربی مزید فرماتے ہیں :’’میں نے نابلس میں کئی مہینے قیام کیا، میں نے جمعہ کے دن کے علاوہ، دن کے وقت کسی راستے پر کبھی کوئی عورت نہیں دیکھی، نابلس کی عورتیں جمعہ کے روز نکلا کرتی تھیں، حتیٰ کہ پوری مسجد ان سے بھرجایاکرتی تھی، اور جب نماز اداہوجاتی تووہ اپنے اپنے گھروں کی طرف لوٹ آتیں، اور پھر اگلے جمعہ تک کوئی خاتون دکھائی نہ دیتی۔ ‘‘ اورمیں نے مسجد ِاقصیٰ میں بھی کئی پاک دامن عورتوں کو دیکھا ہے جو اپنے حُجروں سے کبھی باہر نہ آتیں، حتی کہ وہیں ان کی وفات ہوجاتی۔ ‘‘ [1] محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’مجھے ام المؤمنین سودہ رضی اللہ عنہا کے بارہ میں یہ بات
[1] احکام القرآن لابن العربی(5؍1535)