کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 212
12۔ معصیت میں خاوند کی اطاعت کی اجازت نہیں البتہ خاوند اگرعورت کو ایسا کام کرنے پر مجبور کرے جس کی شرعاً اجازت نہیں ہے تو معصیت الٰہی والے کاموں میں خاوند کی اطاعت نہیں بلکہ انکار ضروری ہے۔ جیسے خاوند عورت کو حالت حیض میں جماع پر مجبور کرے تو عورت کے لیے ضروری ہے کہ وہ انکار کر دے اور اس کو یہ ناجائز خواہش پوری نہ کرنے دے۔ یا جیسے آج کل بہت سے لوگ اپنی بیویوں کو اپنے دوستوں کے سامنے بے پردہ آنے پر یا سرے سے بے پردہ ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔ خاوند کے کہنے پر ایسا کرنے کی قطعاً اجازت نہیں ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا طَاعَۃَ لِمَخْلُوقٍ فِی مَعْصِیَۃِ الْخَالِقِ)) [1] ’’جس کام میں خالق کی معصیت ہو، وہاں کسی بھی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔ ‘‘ بنا بریں کسی بھی کام یا معاملے میں اللہ کی نافرمانی نہیں کرنی، نہ اپنی مرضی سے اور نہ خاوند یا کسی اور کے کہنے پر۔ اس قسم کے موقع پر یعنی دین پر ثابت قدمی کی وجہ سے جو تکلیف یا آزمائش آئے، اس کو برداشت کیا جائے، یہ دنیا کی آزمائش آخرت کے اس عذاب کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتی جو اللہ کی نافرمانی کے نتیجے میں مل سکتاہے۔
[1] جامع الترمذي: کتاب فضائل الجھاد باب ماجاء لاطاعۃ فی معصیۃ الخالق، معجم الکبیر طبرانی18؍170، حدیث نمبر :381