کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 211
10۔ انکار کرنے والی عورت پر فرشتے لعنت کرتے ہیں
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جب مرد اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ آنے سے انکار کردے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں۔ ‘‘
ایک دوسری روایت کے الفاظ اس طرح ہیں :
’’جب عورت اپنے خاوند کے بستر کو چھوڑ کر رات گزارتی ہے تو فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں تا آنکہ وہ لوٹ آئے۔ ‘‘ [1]
11۔ آسمان والا بھی ایسی عورت سے ناراض رہتا ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہٖ! مَا مِنْ رَجُلٍ یَدْعُوا اِمْرَأَتَہُ إِلٰی فِرَاشِھَا، فَتَابٰی عَلَیْہِ إِلَّا کَانَ الَّذِی فِی السَّمَاءِ سَاخِطًا عَلَیْھَا، حَتّٰی یَرْضیٰ عَنْھَا)) [2]
’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، کوئی آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلاتا ہے اور وہ اس کے پاس آنے سے انکار کر دیتی ہے تو آسمان والا (رب) اس پر ناراض ہوتا ہے یہاں تک کہ خاوند اس سے راضی ہوجائے۔ ‘‘
اس مضمون کی احادیث کی بنیاد پر علماء نے کہا ہے کہ کسی شرعی عذر کے بغیر عورت کا اپنے شوہر کے بستر پر جانے سے انکار کرنا حرام ہے حتی کہ حیض کے ایام میں بھی اس کے لیے انکار کی گنجائش نہیں ہے کیونکہ حالت حیض میں بھی جماع کے علاوہ خاوند کو عورت سے لطف اندوز ہونے کی اجازت ہے۔ جیسے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اس حالت میں بیویوں سے بوس و کنار (مباشرت) کرنا ثابت ہے۔
[1] صحیح البخاري: كتاب النكاح، باب إذا باتت المرأة مهاجرة فراش زوجها، حدیث: 5193، 5194
[2] صحیح مسلم: كتاب النكاح، باب تحريم امتناعها من فراش زوجها، حدیث: 1436