کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 203
مشترکہ ہیں جن کا دونوں میں ہونا ضروری ہے۔ اب آئندہ صفحات میں ان صفات کا تذکرہ کیا جاتا ہے جو ایک نیک اور مثالی بیوی میں ہونی چاہئیں۔ یہ خوبیاں ہی ایک عورت کو صحیح معنوں میں عورت بناتی ہیں۔ ورنہ ان کے بغیر ایک حسین و جمیل بیوی بھی ایک آفت ہے کیونکہ و ہ حسنِ ظاہر سے تو آراستہ ہے لیکن سیرت و کردار کے حسن باطن سے محروم ہے۔ اور صفات جمیلہ سے مزین عورت، چاہے وہ ظاہری حسن و رعنائی سے محروم ہو، ایک رحمت ہے کیونکہ اس کا باطن اس کے ظاہر سے زیادہ اجلا ہے اور گھر میں اجالا حسن ظاہر سے نہیں، حسن باطن (حسن سیرت) ہی سے ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین دار عورت سے شادی کرنے کی ترغیب دی ہے کیونکہ دین دار عورت ہی ایمان و تقویٰ جیسی صفات سے متصف ہوتی ہے۔ اور یہ ایمان وتقویٰ ایسی خوبی ہے جو انسان کو بہکنے نہیں دیتی اور ایسا شخص نہ حقوق اللہ میں کوتاہی کرتا ہے اور نہ حقوق العباد میں۔ اور جس شخص کو ایسی صاحب ایمان و تقویٰ بیوی مل جائے، اس کو اپنی خوش قسمتی پر نازاں ہونا چاہیے اور اس کی قدر کرنی چاہیے، گو وہ حسن ظاہر سے محروم ہی ہو۔ ٭٭٭