کتاب: حقوق نسواں اور حقوق مرداں - صفحہ 188
کہا گیا ہے، مثلاً: (سورہ ہود 11؍73) میں۔ اس لیے ازواج مطہرات کا اہل بیت ہونا نصِّ قرآنی سے واضح ہے۔ بعض لوگ بعض روایات کی روسے اہل بیت کا مصداق حضرت علی، حضرت فاطمہ اور حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہم کو مانتے ہیں اور ازواج مطہرات کو اس سے خارج سمجھتے ہیں۔ لیکن ایسا سمجھنا قرآن کی صراحت کے خلاف ہے۔ حقیقت میں دونوں ہی اہل بیت ہیں۔ ازواج مطہرات تو اس نصِّ قرآنی کی وجہ سے اور حضرت علی و فاطمہ اور حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہم ان روایات کی رو سے جو صحیح سند سے ثابت ہیں جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا: اے اللہ! یہ میرے اہل بیت ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے تفسیر ’’فتح القدیر‘‘ للشوکانی رحمہ اللہ 9۔ جن نیکیوں کے کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ان میں : نماز پڑھنا ہے۔ زکوٰۃ ادا کرنا ہے۔ اللہ رسول کی اطاعت کرنا ہے۔ قرآن کریم کی تلاوت اور حکمت کی تلاوت کرنا ہے۔ حکمت سے مراد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے جس کو حدیث بھی کہا جاتا ہے۔ 10۔ مذکورہ نیکیاں کرنے کا فائدہ کیا ہے؟ وہ بھی بیان فرما دیا، وہ تطہیر ہے یعنی گناہوں سے پاکیزگی اور اخلاق و کردار کی کمزوریوں سے پاکیزگی۔ جب ایک مسلمان چاہے مرد ہویا عورت، مذکورہ احکام الٰہی کا پابند، اللہ رسول کی اطاعت کرنے والا اور قرآن و حدیث کو اپنے فکر و نظر اور علم و عمل کا محور بنا لے تو اس کے