کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 78
کیونکہ حدیث میں موجود اَحرف سبعہ کامعنی اَوجہ سبعہ سے بھی کیاگیاہے۔ لغت میں حرف کا معنی وجہ بھی بیان کیا گیاہے۔ اسی سے اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَعْبُدُ اللّٰہَ عَلٰی حَرْفٍ…… الایۃ﴾ (الحج: ۱۱) ’’کچھ لوگ ایسے بھی ہیں، جو اللہ کی عبادت ایک خاص حالت پرکرتے ہیں۔‘‘ اس آیت مبارکہ میں ’حرف‘ سے مراد ایک حالت یا وجہ ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ ایسے لوگ آسودگی والی اور متمول زندگی گزارنے کے خواہاں ہوتے ہیں، جب ان کے پاس سہولیات بکثرت ہوتی ہیں، تو ان کادل مطمٔین اورآنکھیں ٹھنڈی رہتی ہیں اور وہ اللہ کی عبادت کرتے رہتے ہیں،لیکن جب اللہ تعالیٰ ان کے مال،اولاد یاذات کو کچھ نقصان پہنچاکر آزماتے ہیں تو وہ عبادت ترک کرکے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر پر اتر آتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ انہوں نے اللہ کی عبادت صرف ایک حالت یعنی آسودگی میں کی، نہ کہ تنگی اورتکلیف میں بھی۔ الغرض جب قراء ات کے سلسلہ میں ہم متواتر، مشہور، صحیح، ضعیف، شاذ اور منکر روایات کو بغور دیکھتے ہیں تو یہ اِختلاف مندرجہ ذیل سات اَقسام سے کم یا زیادہ نظر نہیں آتا۔ ۱…اَسماء کا اختلاف اس میں واحد، تثنیہ، جمع اورمبالغہ وغیرہ کا اختلاف شامل ہے۔ واحد اورجمع کی مثالیں:… ٭ ﴿فِدْیَۃٌ طَعَامُ مِسْکِیْن﴾ (البقرہ:۱۸۴) اور ﴿وَکُتُبہٖ وَرُسُلِہٖ﴾ (البقرہ:۲۸۵) ٭ ﴿وَاِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہٗ﴾ (المائدہ:۶۷) ٭ ﴿اللّٰه اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَہٗ﴾ (الانعام:۱۲۴) ٭ ﴿وَیَضَعُ عَنْھُمْ اِصْرَھُمْ﴾ (الاعراف:۱۵۷) ٭ ﴿اَنْ یَعْمُرُوْا مَسَاجِدَ اللّٰه ﴾ (التوبہ:۱۷)