کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 63
یَا أُبَیُّ! أُرْسِلَ إِلَیَّ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ عَلٰی حَرْفٍ،فَرَدَدْتُّ إِلَیْہِ أَنْ ہَوِّنْ عَلٰی أُمَّتِیْ فَرَدَّ إِلَیَّ الثَّانِیَۃَ أَقْرَأْہُ عَلٰی حَرْفَیْنِ، فَرَدَدْتُّ إِلَیْہِ أَنْ ہَوِّنْ عَلٰی أُمَّتِیْ فَرَدَّ إِلَیَّ الثَّالِثَۃَ أَقْرَأْہُ عَلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ، فَلَکَ بِکُلِّ رَدَّۃٍ رَدَدْتُّکَہَا مَسْئَلَۃً تَسْأَلْنِیْہَا فَقُلْتُ: اَللّٰہمَّ اغْفِرْ لِأُمَّتِیْ،اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِأُمَّتِیْ، فَأَخَّرْتُ الثَّالِثَۃَ لِیَوْمٍ یَرْغَبُ إِلَیَّ الْخَلْقُ کُلُّہُمْ حَتّٰی إِبْرَاہِیْمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ۔ رواہ مسلم، وأحمد۔ وَفِیْ بَعْضِ طُرُقِ ہٰذَا الْحَدِیْثِ: وَاخْتَبأْتُ الثَّالِثَۃَ شَفَاعَۃً لِأُمَّتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) ’’ سیدناابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، فرماتے ہیں کہ میں مسجد میں موجود تھا۔ ایک آدمی آیا اور اس نے ایسی قراء ت کی جس پر میں نے تعجب کیا۔ پھر ایک اورآدمی آیا جس نے اس سے بھی مختلف قراء ت کی۔ جب ہم نے نماز ادا کرلی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے۔ میں نے عرض کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس نے ایسی قراء ت کی ہے جو میں نہیں جانتا تھا اور دوسرے نے اس سے بھی مختلف تلاوت کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کو پڑھنے کاحکم دیا۔ ان دونوں نے پڑھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں میں سے ہر ایک کی قراء ت کی تحسین فرمائی۔ اس سے میرے دل میں ایساوسوسہ پیداہوا،جو کبھی دورِجاہلیت میں بھی پیدا نہیں ہوا تھا۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری اس کیفیت کو دیکھا تو میرے سینے پرہاتھ مارا، مارے خوف کے میرے تو پسینے چھوٹ گئے اورمجھے یوں محسوس ہوا جیسے میں اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہا ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابی! اللہ تعالیٰ نے میرے پاس فرشتے کو بھیجا، تاکہ میں ایک لہجہ پر قرآن پڑھوں، میں نے مطالبہ کیا کہ میری اُمت پر آسانی کیجئے۔فرشتہ پھر دوسری مرتبہ آیااورکہا دولہجات پر اُمت کو پڑھائیے۔ میں نے پھر وہی مطالبہ کیا۔جب تیسری مرتبہ فرشتہ آیا تو اس نے کہا کہ آپ اپنی امت کو سات لہجات میں