کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 42
قراء ات قرآنیہ پر طعن و تشنیع دشمنان اسلام اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ اس کوشش میں مصروف ہیں کہ وہ مسلمانوں میں قرآن کریم کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کردیں اور انہیں باہمی اختلافات کا شکار کرتے ہوئے آپس میں لڑا دیں۔ دشمنان اسلام پر یہ بات بڑی اچھی طرح سے واضح ہے کہ قرآن کریم ہی دین ِاسلام کی اصل بنیاد اور صراطِ مستقیم کاسرچشمہ ہے ۔ لہٰذا قرآن مجید میں شکوک و شبہات پیدا کرنا دراصل دین اسلام کو کمزور کرنااور مسلمانوں کو اس صراط مستقیم سے ہٹا دینا ہے، جس میں کسی قسم کا کوئی ٹیڑھ یا کجی نہیں ہے۔ قابل افسوس بات تو یہ ہے کہ مسلمانوں میں بھی ایک ایسا طبقہ موجود ہے، جو دشمنانِ اسلام کی ان سازشوں سے متاثر ہے اور جرمنی و یورپ میں مستشرقین کے پروان چڑھنے کے بعد قراء ات قرآنیہ کے خلاف زیادہ سرگرم ہوگیا ہے۔ یہ طبقہ قراء ات قرآنیہ کے بارے میں غلط نظریات بیان کرکے اسلام اورمسلمانوں کو دشمنوں سے بھی زیادہ تکلیف پہنچاتا ہے۔ جو لوگ ’فکر ِقرآنی‘ کی ترویج واشاعت کے دعویدار ہیں، وہ اپنے باطل نظریات زنادقہ، ملحدین اور مستشرقین جیسے دشمنانِ اسلام سے حاصل کرتے ہیں اورحیران کن، عجیب وغریب قسم کے افکار و نظریات پیش کرتے ہیں۔ انہی نام نہاد دعویداروں میں سے ایک بے دین پاکستانی شخص مسٹر غلام احمدپرویز ہے جو قرآن مجید کو حفظ کرنے اور اس کی تلاوت کرنے کا بھی قائل نہیں ہے۔وہ اپنی اسی بات پر بضد ہے کہ ’’ علماء سلف و خلف قرآن کی حکمت کونہیں سمجھ سکے اور انہوں نے اس کو دائمی شریعت بنا لیا ہے، حالانکہ اللہ تعالی کے ہاں شریعتیں مسلسل بدلتی رہتی ہیں۔ اسی طرح فکر اصلاحی کے حاملین جیسے بعض متجددین نے قرآن مجید کی قراء ات متواترہ