کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 30
مصحف مدنی : یہ وہ مصحف ہے جو اہل مدینہ کے پاس تھا۔امام نافع رحمہ اللہ اسی سے نقل کرتے ہیں۔ مصحف مکی: یہ مصحف حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اہل مکہ کے لئے تیار کروایا تھا۔ یہ اور اس سے پہلے دو مصاحف تینوں کومصاحف حجازیہ اور حرمیہ بھی کہتے ہیں۔ مصحف شامی: اسے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اہل شام کے لئے تیار کروایاتھا۔ مصحف کوفی: اسے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اہل کوفہ کے لئے تیار کروایا تھا۔ مصحف بصری: اسے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اہل بصرہ کے لئے تیار کروایا تھا۔ان دونوں کو مصاحف اہل عراق بھی کہا جاتا تھا۔ قرآن مجید کو مختلف مصاحف میں لکھنے کی وجہ یہ تھی کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو یہ خبرملی کہ اہل حمص، اہل دمشق، اہل کوفہ اور اہل بصرہ میں سے ہر ایک اپنی قراء ت کو دوسرے کی قراء ت سے بہتر قرار دیتا ہے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جمع فرمایا، جن کی اس وقت تعداد بارہ ہزار(۱۲۰۰۰) تھی۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے انہیں اس سارے معاملے کے بارے میں بتایا ۔انہوں نے اسے بہت بڑا معاملہ سمجھا،انہوں نے سیدناعثمان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ کی کیا رائے ہے؟ تو سیدناعثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میری رائے یہ ہے کہ لوگوں کوایک مصحف پر جمع کردوں تاکہ تفرقہ بازی اور اختلاف ختم ہو جائے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کی رائے کی تحسین فرمائی اور کہا : کیا ہی خوب رائے ہے۔ اس کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے خلافت ابی بکر رضی اللہ عنہ میں جمع کئے گئے صحف منگوائے جوکہ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے۔ آپ نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ وغیرہ کو