کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 28
پس مستشرقین یا ان کے خوشہ چینوں کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ ان واضح اور روشن حقائق کے بعد بھی وہ قراء اتِ قرآنیہ کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار رہیں ۔اور اگر کوئی شخص ان حقائق کے بعد بھی شکوک و شبہات کا شکار رہتا ہے تو وہ جاہل اور منہ کے بل اوندھا چلنے والا انسان ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’پس وہ لوگ کہ جن کے دلوں میں کجی ہے وہ فتنے کی تلاش اور ان کی حقیقت جاننے کے لئے متشابہات کی پیروی کرتے ہیں ۔‘‘
اگر مستشرقین کے ان چیلوں کو… جو اس چیز سے اعراض کرتے ہیں جس کو وہ جانتے تک نہیں ہیں اور اس چیز میں فضول بحث کرتے ہیں جو ان کی سمجھ سے بالاتر ہے… ذرا بھی