کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 20
یہ ایک وسیع موضوع ہے، جس کی شرح اس مختصر مقام پر ممکن نہیں ہے۔ہر مسلمان پر فرض ہے کہ دینی حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکوک وشبہات سے اجتناب کرے اور قراء ات قرآنیہ کے متواتر اور ضروریات دین ہونے پر پختہ یقین رکھے ۔[1]
علمائے قراء ات نے ہر دور میں پوری قوت اور مستند دلائل کے ساتھ قرآن مجید اور قراء ات قرآنیہ کے دفاع کے میدان میں بڑی شاندار خدمات سر انجام دی ہیں اور وہ ہمیشہ اپنی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ اپنی مقدس کتاب کا دفاع کرے اور مختلف جہات سے کتاب اللہ پر ہونے والے حملوں کے سامنے ڈٹ جائے اور کسی قسم کی بزدلی یا سستی کا مظاہرہ نہ کرے۔
قراء ات قرآنیہ متواترہ کے دفاع کی ایک کڑی میرے شاگرد رشید محترم قاری المقری محمد ابراھیم میر محمدی صاحب nکاشاندار رسالہ بھی ہے۔انہوں نے اس کا نام: ((مَکَانَۃُ الْقِرَائَ اتِ عِنْدَ الْمُسْلِمِیْنَ وَنَظْرِیَّۃُ الْمُسْتَشْرِقِیْنَ وَالْمُلْحِدِیْنَ حَوْلَھَا)) رکھا ہے۔میں عالم اسلام خصوصا پاکستان کے تمام مسلمان علماء کرام بھائیوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اس رسالے کو اہتمام سے پڑھیں، اس کے موضوع کو گہرائی سے دیکھیں اور اس میں بیان کردہ صحیح منہج کو اپنالیں۔ اسی میں عمومی خیر ہے اور درست راستے کی طرف راہنمائی ہے۔
میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مولف موصوف کو اس کتاب کا بہترین بدلہ عطا فرمائے اور تمام مسلمانوں خصوصا علمائے کرام کو اس سے استفادہ کرنے کی توفیق دے۔
وصلی اللّٰه علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ وسلم تسلیما کثیرا کثیرا۔
کتبہ
خادم الکتاب والسنۃ
ابو النصر الحافظ ثناء اللّٰه المدنی بن عیسی خان
عَفَا اللّٰہ عنھما وعافاھما
[1] النشر:۱-۴۵.