کتاب: حجیت قراءات - صفحہ 141
دوسری مبحث: قراء ات کی اقسام ہم تک پہنچنے والی قراء ات قرآنیہ کی مختلف اعتبارات سے متعدد اقسام ہیں۔ یہاں ہم صرف قبول و ردّ کے اعتبار سے، سند کے اعتبار سے اور اتحاد معنی و تعدد معنی کے اعتبار سے قراء ات کی اقسام بیان کریں گے۔ ۱… قبول و ردّ کے اعتبار سے قراء ات کی اقسام قبول و ردّ کے اعتبار سے قراء ات کی دو اقسام ہیں: قراء ات مقبولہ قراء ات مردودہ ۱۔ قراء ات مقبولہ: یہاں ہم قراء ات مقبولہ کی تعریف، ضوابط، انواع اور حکم بیان کریں گے۔ (۱) قراء ت مقبولہ کی تعریف: اس سے مراد ہر وہ قراء ت ہے جس کی سند صحیح ہو، جو مصاحف عثمانیہ میں سے کسی ایک کے رسم کے موافق ہو، خواہ احتمالاً ہی ہو اور وجوہ عربیہ میں سے کسی ایک وجہ کے مطابق ہو۔ علامہ ابن الجزری رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’طیبۃ النشر‘‘ میں فرماتے ہیں: فَکُلُّ مَا وَافَقَ وَجْہَ نَحْوِ وَ کَانَ لِلرَّسْمِ اِحْتِمَالًا یَحْوِیْ وَ صَحَّ اِسْنَادًا ہُوَ الْقُرْآنُ فَہٰذِہِ الثَّلَاثَۃُ الْأَرْکَانُ وَ حَیْثُمَا یَخْتَلُّ رُکْنٌ أَثْبِتِ شُذُوْذَہٗ لَوْ أَنَّہٗ فِی السَّبْعَۃِ[1] ’’ہر وہ قراء ت جو کسی نحوی وجہ کے مطابق ہو، رسم عثمانی میں اس کااحتمال موجود ہو اور سند صحیح ہو تو وہ قرآن ہے۔ کسی بھی قراء ت صحیحہ کے لئے یہی تین ارکان
[1] طیبۃ النشر: ۳.