کتاب: حجیت حدیث(شیخ البانی) - صفحہ 38
پڑھا کرتے تھے۔
۹۔ حدیث ’’نبی علیہ السلام نے سہیل بن بیضاء پر مسجد میں نماز جنازہ پڑھی۔ “
۱۰۔ حدیث’’نبی علیہ السلام نے دو یہودیوں کو رجم کیا، جنہوں نے زنا کاارتکاب کیا تھا“ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ان پر رجم جائز نہیں ہے۔
۱۱۔ حدیث’’حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بحالتِ احرام سینگی لگوائی۔ “
۱۲۔ بیت اللہ کے طواف سے قبل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فداہ ابی وامی کے اپنی داڑھی کو خوشبو لگانے کی حدیث [1]
۱۳۔ نماز میں دونوں طرف سلام پھیرنے کی روایت ( بعض لوگ ایک ہی سلام کے اور بعض تین کے قائل ہیں)
ان کے علاوہ بھی کئی احادیث ہیں جن کے اوامر ونواہی کی انہوں نے مخالفت کی ہے اگر متلاشی ان کا تتبع کرے تو ہزاروں کی تعداد میں ہیں جیسا کہ ابنِ حزم کا قول ہے:
حدیث پر قیاس وغیرہ کی تقدیم وترجیح کا مسئلہ تو ہم اُوپر ذکر کرچکے، اب ہم کتاب وسنت کی روشنی میں دو امور اور بیان کرتے ہیں تاکہ حقیقت زیادہ واشگاف ہوسکے۔ ان دوامور کو ہم فصلوں میں ذکر کریں گے۔
فصل سول
خبر واحد عقائد واحکام میں حجّت ہے!
خبرِ واحد سے عقیدہ نہ ثابت ہونے کے قائلین بیک وقت یہ بھی کہتے ہیں، کہ خبرِ واحد سے احکام ِ شرعیہ ثابت ہوجاتے ہیں، اور یہ بھی کہ نہیں ہوتے۔ دراصل وُہ عقائد واحکام میں فرق کرتے ہیں، کیا اس تفریق کا نصوص متقدمہ میں کہیں ذکر ہے؟ نہیں، ہر گز نہیں، بلکہ وُ ہ اپنے عموم واطلا ق کی وجہ سے عقائد کو بھی متضمن ہیں،
[1] یہ کسی حرج کی وجہ سے کیا گیا تھا جیسا کہ ابن عباس کے اس جواب سے طاہر ہوتا ہے جو انہوں نے اس شخص کو دیا تھا جس نے اس بارے میں دریافت کیا تھا کہ اس کا مقصدکیا تھا ؟ فرمایا ” تاکہ میری امت کو مشقت نہ ہو“