کتاب: حجیت حدیث(شیخ البانی) - صفحہ 37
۵۵۔ حدیث’’حاجی اگر بحالتِ احرام فوت ہوجائے تو اس کا سر ڈھانپا جائے اور نہ خوشبو اس کے قریب کی جائے۔‘‘ یہ تمام احادیث ان میں سے اکثر وبیشتر احادیث قیاس یا مذکورہ بالاقواعد کی وجہ سے ترک کی گئیں ان میں سے بعض کو علامہ ابن ِ حزم نے عمل اہلِ مدینہ کی وجہ سے تارکین سنت کی طرف منسوب کیا ہے۔ اب مخالفت سنت بوجہ عمل اہلِ مدینہ کی چند مثالیں حاضِر خدمت ہیں۔ ۱۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نمازِ مغرب میں سورۂ طور اور اواخر عمر میں سورٔ مرسلات پڑھنے کی حدیث۔ ۲۔ فاتحہ کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آمین کہنے کی حدیث ۳۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سورۂ انشقاق میں سجدہ کرنے کی فضیلت ۴۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے پیچھے مقتدیوں کا بیٹھ کر نماز پڑھنا۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ایسے نماز باطل ہوجاتی ہے۔ ۵۔ حدیث کہ ’’حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو نماز شروع کرائی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے۔ نماز میں داخل ہوئے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھ گئے، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز مکمل کرائی، یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس پر عمل نہیں ہے۔ جو شخص اس طرح نمازپڑھے اس کی نماز باطل ہوجاتی ہے۔‘‘ ۶۔ حدیث’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کی نماز ( مدینے میں) بغیر خوف اور بارش کے جمع کی۔‘‘ [1] ۷۔ حدیث’’حضور علیہ السلام کے پاس ایک بچہ لایا گیا، اس نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کردیا، آپ نے پانی منگوایا، اسے پیشاب والی جگہ چھڑکا اور کپڑا دھویا نہیں۔ ۸۔ حدیث’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عید میں سورہ ”ق“ اور سورۃ”اقتربة الساعة
[1] مالکیہ ہاتھ چھوڑکر کھڑا ہولےکے قائل ہیں۔