کتاب: حجیت حدیث(شیخ البانی) - صفحہ 17
جاتی ہے۔
۱۶۔ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ۔ (النحل:۴۴)
اور اتاراہم نے تجھ پر ذکر اس لیے کہ تو لوگوں کو سمجھادے جو اُن کی طرف اترا، اس لیے کہ (وہ خود بھی ) غور کریں۔
ان کے علاوہ بھی کئی آیات مبارکہ ہیں۔
جملہ اُمور میں اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم احادیث مبارکہ سے!
کتبِ احادیث میں بہت سی ایسی روایات موجود ہیں جن سے تمام دینی امور میں ہمارے لیے اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا وجوب ثابت ہوتا ہے چند صحیح وثابت روایات ذکر کی جاتی ہیں۔
۱۔ عَنْ أَبِي هريرةَ رضي اللّٰه عنه أَن رَسُولَ اللّٰه صَلّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وسَلَّم قالَ: "كُلُّ أُمَّتِي يدْخُلُونَ الْجنَّةَ إِلاَّ مَنْ أَبِي". قِيلَ وَمَنْ يَأَبى يَا رَسُول اللّٰه؟ قالَ:"منْ أَطَاعَنِي دَخَلَ الجنَّةَ، ومنْ عصَانِي فَقَدْ أَبِي"اخرجہ البخاری فی صححیه۔ کتاب الاعتصام)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، میری امت جنت میں داخل ہوگی سوااس کے جس نے انکار کیا( صحابہ رضی اللہ عنہم ) نے کہا کون انکار کرتا ہے؟آپ نے فرمایا جس نے میری اطاعت کی وُہ جنت میں داخل ہوااور جس نے میری نافرمانی کی سواُس نے انکار کیا۔ (بخاری)
۲۔ و عن جابر رضي اللّٰه عنه قال جاءت الملائكة إلى النبي صلى اللّٰه عليه وسلم وهو نائم فقال بعضهم انه نائم وقال بعضهم ان العين