کتاب: حجیت حدیث(شیخ البانی) - صفحہ 15
۹۔ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلّٰـهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّٰـهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ۔ ( الانفال:۲۴)
جب رسول تمہیں ایسے کام کے لیے بلائے جس میں تمہاری زندگی ہو تو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو( فوراً جواب دو) اوریہ سمجھ لو کہ اللہ آدمی اور اُس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے اور تم کو (آخر) اسی کی طرف جمع ہوناہے۔
۱۰۔ وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ وَمَن يَعْصِ اللّٰـهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ۔ (النساء ۱۳۔ ۱۴)
جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ اُن کو (آخرت) میں ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں وُہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہ بڑی کامیابی ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سےبڑھے تواللہ اس کو دوزخ میں لےجائے گا وُہ ہمیشہ اس میں رہے گااور اس کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا۔
۱۱۔ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا إِلَىٰ مَا أَنزَلَ اللّٰـهُ وَإِلَى الرَّسُولِ رَأَيْتَ الْمُنَافِقِينَ يَصُدُّونَ عَنكَ صُدُودًا۔ ( النساء :۶۰۔ ۶۱)
(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم! ) کیا تو نے نہیں دیکھا ان لوگوں کو جو دعوےکرتے ہیں کہ وہ ایمان لائے اس پر جو اتراتیری طرف اور جو تُجھ سے پہلے( پیغمبر پرحالانکہ ) وہ چاہتے ہیں کہ اپنا مقدمہ شیطان کے پاس لے جائیں، حالانکہ ان کو حکم ہوچکا ہے کہ وُہ شیطان کی بات نہ مانیں اور شیطان چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر دور پھینک دے اور جب اُن سے