کتاب: حجیت حدیث(شیخ البانی) - صفحہ 14
تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّٰـهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّٰـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ  ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا (النساء۔ ۵۹) اے ایمان والو! اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اورحکومت والوں کا جو تم میں سے ہوں ( اس پر) اگر تم کسی بات میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹاؤ اگر تمہیں اللہ اور پچھلے دن پر ایمان ہے (یہ تمہارے حق میں بہتر ہے) اور اس کا انجام بہت اچھا ہے۔ ۶۔ وَأَطِيعُوا اللّٰـهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ   وَاصْبِرُوا  إِنَّ اللّٰـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ( الانفال ۴۶) اور اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو پس تم سست ہوجاوگے اور تمہاری ہو ااکھڑ جائے گی اور صبر کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ ۷۔ لَا تَجْعَلُوا دُعَاءَ الرَّسُولِ بَيْنَكُمْ كَدُعَاءِ بَعْضِكُم بَعْضًا  قَدْ يَعْلَمُ اللّٰـهُ الَّذِينَ يَتَسَلَّلُونَ مِنكُمْ لِوَاذًا َلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ۔ ( النور۶۳) رسول کے بلانے کو اپنے میں ایسا مت سمجھو جیسا کہ آپس میں ایک دوسرے کو بلانا سمجھتے ہو۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جانتا ہے جو تم میں سے آنکھ بچا کر نکل جاتے ہیں پھر جو لوگ اللہ تعالیٰ کا حکم نہیں مانتے انہیں ڈرنا چاہیے ( دنیا میں کوئی مصیبت ان پرنہ آن پڑے یا (آخرت میں ) اُن کو دردناک عذاب ہو۔ ۸۔ وَأَطِيعُوا اللّٰـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَاحْذَرُوا فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ۔ (المائدۃ ۹۲) اور اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اوران کی نافرمانی سے بچو پس اگر تم نہ مانو تو جان لو کہ ہمارے رسول کا کام صرف کھول کر پہنچادیناہے۔