کتاب: حجیت حدیث (اسماعیل سلفی) - صفحہ 22
کی طرف کی اور ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام، ا سماعیل علیہ السلام، اسحاق علیہ السلام، یعقوب علیہ السلام، ان کی اولاد اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام، ایوب علیہ السلام، یونس علیہ السلام، ہارون علیہ السلام اور سلیمان علیہ السلام کی طرف وحی کی اور ہم نے حضرت داؤد علیہ السلام کوزبور مرحمت فرمائی۔ “
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وحی کو حضرت نوح علیہ السلام کےبعد آنے والے تمام انبیاء سے تشبیہ دی گئی ہے ان میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت مسیح علیہ السلام اور حضرت داؤدوعلیہ السلام کےسوا باقی انبیاء علیہ السلام کےمتعلق کسی کتاب کا ذکر نہیں۔ ان کی وحی ازقسم سنت ہی تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وحی کوجب متلواورغیرمتلودونوں قسم کی وحی سےتشبیہ دی گئی ہے توظاہر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر دونوں قسم کی وحی نازل فرمائی گئی ہے۔ قرآن عزیز کےالفاظ نازل فرمائے اور سُنت کا مفہوم بتایاگیا۔
سنت کے متعلق کتاب اللہ اور عقل سلیم کی ان تصریحات کی بناء پر ہی علامہ موسیٰ جار اللہ نے فرمایا ہے فالسنن فی الشرائع والقوانین اصل الاصول وھی فی شرع الاسلام اصل اوّل بین الاصول الاربعة والکتاب الکریم یؤید الاصل الاوّل ویثبته ( کتاب السنة ۴)
”شریعت اور قانون کے لحاظ سے سنت اصول اربعہ سے پہلا اصل ہے۔
کتاب اللہ اس کی مؤید اورمثبّت ہوتی ہے۔ “
۲۔ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا۔ (۴/۱۵۳)
”جولوگ اللہ اور اس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں کامقام الگ الگ ہو۔ ان کاخیال ہےکہ بعض کے انکاراور بعض کی اطاعت سے کوئی درمیانی سی راہ پیدا ہوجائے یہ لوگ قطعی طور