کتاب: حجیت حدیث (اسماعیل سلفی) - صفحہ 15
حدیث کی تشریعی اہمیّت الحمدللّٰہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید الخلق اجمعین۔ محمد خاتم النّبیین وعلیٰ اصحابه واٰله والذین اتبعوھم باحسان من فقھاء المحدثین ومن احذا حذوھم الی یوم الدین۔ اما بعد فھذہ وریقات تشتمل علی محاضرۃ القیتھا فی الحفلة السنویة لجمیعة اھل الحدیث بفیصل آباد ننشرھا بعد تھذیبا وتنقیحھا عسی اللّٰہ ان ینفع به طلاب العلم والحق الذی بعث اللّٰہ به محمدا صلی اللّٰہ علیه وسلم ویھدی به من یشاء الی صراط مستقیم۔ ادلۂ شرعیہ کے تذکرہ میں قرآن عزیز کے بعد ائمہ سنت علی العموم علومِ نبوت کے متعلق چار لفظ ذکر فرماتے ہیں۔ (۱)خبر (۲)اثر (۳)حدیث (۴) سنت عاملین بالحدیث جوکتاب اللہ کے بعد حجیت پر یقین رکھتے او راسےحجت ِ شرعی سمجھتے ہیں وہ دین کی کتابوں میں مختلف نسبتوں سے مشہور ہیں۔ ٭اہل سنت ٭اہل حدیث ٭اہل الاثر خبر:۔ کسی واقعہ کی اطلاع اور اس کی حکایت کو کہاجاتاہے۔ اَلخُبر اور خُبار نرم زمین اور غبار کوبھی کہاجاتا ہے۔ الخبر الارض الرخوۃ السھلة ثلث ربع پرزمین کی کاشت کے معاملہ کومخابرہ کہتےہیں۔ زبان کے لحاظ سے توواقعہ کی ہر اطلاع اور تذکرہ کو”خبر“ کہاجاتا ہے مگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات پر جب یہ لفظ بولا جائے تو حدیث کے مترادف ہوگا یعنی اخبار الرسول کے ہم معنی ہوگا۔ اثر:۔ کسی چیز کے بقیہ اور نشان کو کہتےہیں۔ فانظر الیٰ اٰثار رحمة اللّٰه ( القرآن) نقل کواثر سے تعبیر کیاجاتاہے۔