کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 82
میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو دیکھا کہ آپ اپنی داڑھی مبارک کو زرد رنگ سے رنگے ہوئے ہیں۔
زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ:’’ میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو اپنی داڑھی کو زرد رنگ سے رنگتے ہوئے دیکھا،تو میں نے عرض کیا اے ابو عبد الرحمن! آپ اپنی داڑھی کو خلوق(ایک قسم کی خوشبوجس کا رنگ زرد کے قریب ہوتا ہے)سے رنگتے ہیں!! انھوں نے فرمایا:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ اپنی داڑھی کو زرد کرتے تھے،اور اس سے زیادہ کوئی رنگ آپ کو محبوب نہ تھا‘‘[1]۔
یہ تو رہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عملی دلائل،آپ کی قولی حدیثوں سے بھی اس کا ثبوت ملتا ہے۔
چنانچہ ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’إن أحسن ما غیرتم بہ الشیب:الحناء والکتم‘‘[2]۔
سب سے بہتر چیز جس سے تم اپنے بالوں کی سفیدی بدلوگے حنا(مہندی)اور کتم(ایک پودا جس سے سیاہی مائل سرخ رنگ پیدا ہوتا ہے)ہیں۔
11- اور عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا جس نے اپنے بالوں میں مہندی لگا رکھی تھی،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ما أحسن ھذا؟‘‘کیا خوب ہے یہ! فرماتے ہیں کہ ایک دوسرا شخص گزرا جو اپنے بالوں کو مہندی اور کتم دونوں سے رنگا تھا،تو آپ نے فرمایا:’’ھذا أحسن من ھذا‘‘یہ اس(پہلے)سے بھی بہتر ہے،بیان کرتے ہیں کہ پھر ایک تیسرے شخص کا گزر ہوا،جس نے اپنے بالوں میں زرد خضاب لگا رکھا تھا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] سنن نسائی،کتاب الزینہ،باب الخضاب بالصفرہ،8/140،حدیث(5085)،علامہ البانی نے اسے صحیح سنن نسائی(3/1044)میں صحیح قرار دیا ہے۔
[2] سنن نسائی،کتاب الزینہ،باب الخضاب بالحناء والکتم،8/139،حدیث(5077-5080)،نیز بروایت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ،حدیث(5081،5082)و ابوداود،کتاب ا لترجل،باب’’ فی الخضاب‘‘،4/85،حدیث(4205)۔