کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 58
اور اس کا احسان ہے،چنانچہ ہر طرح کا شکر،حمد اور اچھی ثناء اسی کے لئے ہے،نہ اس کے سوا کوئی معبود ہے اورنہ اس کے علاوہ کوئی پالنہار[1]،اور اسی طرح ہے جس طرح اللہ نے فرمایا:
﴿فَاتَّقُوا اللّٰهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ الَّذِينَ آمَنُوا ۚ قَدْ أَنزَلَ اللّٰهُ إِلَيْكُمْ ذِكْرًا(١٠)رَّسُولًا يَتْلُو عَلَيْكُمْ آيَاتِ اللّٰهِ مُبَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ﴾[2]۔
پس اللہ سے ڈرو اے عقلمند ایمان والو،یقینا اللہ تعالیٰ نے تمہاری طرف نصیحت اتار دی ہے۔(یعنی)رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو تمہیں اللہ کے صاف صاف احکام پڑھ کر سناتا ہے تاکہ ان لوگوں کو جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں وہ تاریکیوں سے روشنی کی طرف لے آئے۔
(19)اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَىٰ نُورُهُم بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِم بُشْرَاكُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ(١٢)يَوْمَ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ لِلَّذِينَ آمَنُوا انظُرُونَا نَقْتَبِسْ مِن نُّورِكُمْ قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَكُمْ فَالْتَمِسُوا نُورًا فَضُرِبَ بَيْنَهُم بِسُورٍ لَّهُ بَابٌ بَاطِنُهُ فِيهِ الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهُ مِن قِبَلِهِ الْعَذَابُ(١٣)يُنَادُونَهُمْ أَلَمْ نَكُن مَّعَكُمْ ۖ قَالُوا بَلَىٰ وَلَـٰكِنَّكُمْ فَتَنتُمْ أَنفُسَكُمْ وَتَرَبَّصْتُمْ وَارْتَبْتُمْ وَغَرَّتْكُمُ الْأَمَانِيُّ حَتَّىٰ جَاءَ أَمْرُ اللّٰهِ وَغَرَّكُم بِاللّٰهِ الْغَرُورُ(١٤)فَالْيَوْمَ لَا يُؤْخَذُ مِنكُمْ فِدْيَةٌ وَلَا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ مَأْوَاكُمُ النَّارُ ۖ هِيَ مَوْلَاكُمْ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ(١٥)﴾[3]۔
[1] دیکھئے:جامع البیان عن تاویل آی القرآن للطبری،23/173،والجامع لاحکام القرآن للقرطبی،17/230،وتفسیر القرآن العظیم لابن کثیر،3/307،و تیسیر الکریم الرحمن فی تفسیر کلام المنان للسعدی،ص 778۔
[2] سورۃ الطلاق:10،11۔
[3] سورۃ الحدید:12تا15۔