کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 252
دوسرا مسلک:حصول ایمان اور اس میں زیادتی کے اسباب وذرائع: ایمان بندے کا کمال ہے،اسی سے دنیا و آخرت میں اس کے درجات بلند ہوتے ہیں،وہی ہر طرح کی دیر سویر بھلائی کے حصول کا سبب اور ذریعہ ہے،ایمان کا حصول،اس میں تقویت اور اس کی تکمیل اس چیز کی معرفت ہی سے ہو سکتی ہے جس سے ایمان حاصل ہوتا ہے(یعنی جو ایمان کا مرجع و مصدر ہے)کیوں کہ ایمان کے حصول اور اس میں تقویت اوراضافہ کے اسباب بکثرت ہیں،جن میں سے چند حسب ذیل ہیں: پہلا سبب:کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں وارد اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ کی معرفت،ان کے معانی کو سمجھنے کی کوشش اور ان کے ذریعہ اللہ کی عبادت وبندگی:اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَلِلّٰهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ فَادْعُوهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَائِهِ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ(١٨٠)[1]۔ اور اچھے اچھے نام اللہ ہی کے لئے ہیں لہٰذا اللہ کو انہی ناموں سے پکارو اور ایسے لوگوں سے تعلق بھی نہ رکھو جو اس کے ناموں میں(الحاد)کج روی کرتے ہیں،ان لوگوں کو ان کے کئے کی سزا ضرور ملے گی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’إن للّٰه تسعۃ وتسعین اسماً،مائۃ إلا واحداً،من أحصاھا دخل الجنۃ‘‘[2]۔ بیشک اللہ عز وجل کے ایک کم سو یعنی ننانوے(99)نام ایسے ہیں کہ جس نے انہیں شمار کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ ’’جس نے انہیں شمار کیا‘‘ یعنی انہیں یاد کیا،ان کے معانی کو سمجھا،ان کا عقیدہ رکھا اور ان کے ذریعہ اللہ
[1] سورۃ الأعراف:180۔ [2] متفق علیہ بروایت حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰه عنہ:صحیح بخاری،کتاب ا لشروط،باب مایجوز من الاشتراط والثنیا في الاقرار والشروط التي یتعارفھا الناس بینھم،3/ 242،حدیث نمبر:(2736)و صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعائ،باب في اسماء اللّٰه تعالی وفضل من أحصاھا،4/ 2063،مذکورہ الفاظ صحیح مسلم ہی کے ہیں۔