کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 220
جو لوگ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے ذریعہ فیصلہ نہ کریں وہی لوگ ظالم ہیں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰهُ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ(٤٧)[1]۔ جو لوگ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے ذریعہ فیصلہ نہ کریں وہی لوگ فاسق ہیں۔ طاؤوس وعطاء رحمہمااللہ فرماتے ہیں:’’یہاں کفر سے کمتر کفر،ظلم سے کمتر ظلم اور فسق سے کمتر فسق(مراد)ہے‘‘[2]۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:’’اس سے کفر لازم آتا ہے،لیکن یہ کفر اللہ ‘ اس کے فرشتوں‘ اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کا کفر نہیں‘‘[3]۔ نیز فرماتے ہیں:’’جس نے اللہ کی نازل کردہ چیز کا انکار کیا اس نے یقیناکفر کیا‘ لیکن جس نے اس کا اقرار کیا اور اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا وہ شخص ظالم اور فاسق ہے‘‘[4]۔ صحیح اور درست بات یہ ہے کہ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ سے فیصلہ کرنے والا کبھی تو مرتد(خارج از اسلام)ہوتا ہے اور کبھی کبیرہ گناہوں میں سے ایک بڑے گناہ کا مرتکب گنہ گار مسلمان،اسی بنیاد پر ہم دیکھتے ہیں کہ اہل علم نے درج ذیل الفاظ کی دو قسمیں کی ہیں: ایک قسم ہے کافر‘ فاسق‘ ظالم‘ منافق اور مشرک کی،اور دوسری ہے کفر سے کمتر کفر‘ ظلم سے کمتر ظلم‘ فسق سے کمتر فسق‘ نفاق سے کمتر نفاق اور شرک سے کمتر شرک کی۔ چنانچہ بڑا کفر اور شرک انسان کو دین اسلام سے خارج کردیتا ہے،کیونکہ وہ کلی طور پر دین کی بنیادوں کے خلاف ہے،جبکہ چھوٹا شرک وکفرایمان میں کمی پیدا کرتا ہے اور اس کے کمال کے منافی ہے اور اس کے مرتکب کو اسلام سے خارج نہیں کرتا،اسی لئے علماء کرام نے اللہ کی ناز ل کردہ شریعت سے فیصلہ نہ کرنے والے کے حکم کے
[1] سورۃ المائدہ:47۔ [2] تفسیر ابن کثیر،2/58،نیز دیکھئے:تفسیر طبری،10/355 تا 358۔ [3] تفسیر ابن جریر طبری،10/356۔ [4] حوالہ سابق،10/356۔